Monday 26 September 2016

Sunday 25 September 2016




Mann ki Baat have completed 2 years
اقتدار میں آنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے کئی اہم کام کئے۔جہاں وزیر اعظم نے اسٹارٹ اپ انڈیا۔۔اسٹینڈ اپ انڈیا  اور میک ان انڈیا کی  پہل کی۔تو ملک کے عوام کے خیالات۔افکار۔ملک کے موجودہ حالاتپر بات کرنے کے لئے ایک انوکھی پہل بھی کی۔جس کا نام رکھا من کی بات۔ وزیر اعظم نے من کی بات کے ذریعہ  عوام تک اپنی آواز پہنچائی۔ من کی بات کو دو سال مکمل ہوچکے ہیں ۔من کی بات پروگرام  سےوزیر اعظم نریندر مودی  براہ راست ملک کے ہر گھر تک پہنچے۔یہ ایک وزیر اعظم کا اپنے عوام تک اپنی بات پہنچانے کا ایک انوکھا طریقہ تھا۔۔مودی سے پہلے کبھی کسی وزیر اعظم نے اس طرح کی پہل نہیں کی۔۔ہاں۔کبھی کبھی یوم آزادی یا جشن جمہوریہ کے موقع پر وزیر اعظم ۔پلک کے عوام کو پیغام دیا کرتے تھے۔۔لیکن من کی کی بات اپنے آپ میں ایک نئی پہل تھی۔من کی بات میں وزیراعظم  مودی نے کبھی ملک کی تہذیب و ثقافت کی بات۔تو کبھی  ملک کے بدلتے ماحول کی۔کبھی کسانوں کے مسائل اٹھائے ۔تو کبھی دوردراز علاقوں میں رہنے والی ستر فیصد آبادی کو مخاطب کیا۔وزیر اعظم  من کی بات سے کبھی کھلاڑیوں میں  حوصلہ بڑھاتے نظر آئے۔تو بھی سرحدوں پر موجود جوانوں کی پیٹھ تھپتھپاتے دکھے۔من کی بات میں وزیر اعظم نے جہاں اپنے ہی وزرا کی کلاس لی تو  وزراتوں  کی کارکردگی  سوال بھی اٹھائے۔کشمیر سے لیکر کنیا کماری تک کے عوام کے مسائل کا ذکر کیا۔ملک کے مستقبل یعنی طلبا کو محنت اور لگن کا درس دیا۔۔تو بے روزگار نوجوانوں کو سجھاؤ اور مشورے بھی دئے۔تو  کبھی بیرون ممالک میں اپنے اہل و عیال سے دور رہ رہے لوگوں کے درد کو بھی بانٹا۔من کی بات میں وزیر اعظم نے ہمیشہ سب کا ساتھ سب کے وکاس   کے نعرے  کا بار بار ذکر کیا۔لیکن،ان سب کے بیچ وزیر اعظم کی من کی بات پر انگلیاں بھی اٹھیں۔گوکشی کے خلاف ملک میں بگڑے حالات۔گو رکشا کے نام پر ہو رہی غندہ گردی  پر وزیر  اعظم کی خاموشی پر سوال اٹھائے گئے وہیں پٹھان کوٹ اور اڑی حملے پر وزیر اعظم کی خاموشی اور ایکشن نہ لینے والے رویئے پر بھی ملک کے عوام میں ناراضگی دکھی۔لوگوں نے  یہاں تک کہہ ڈالا کہ وزیر اعظم صاحب اب من کی بات بہت ہوئی ۔اب ایکشن کی ضرورت ہے۔

Wednesday 14 September 2016

Hockey coach Muhammad Imran

 Once a hero, now a roadside vendor