Wednesday 3 May 2017

کیا AAP میں جھگڑا ختم مان لیا جائے ؟ ایم سی ڈی چناؤ میں ملی کراری ہار اور اسکے بعد پارٹی میں اٹھے انتشار کا کیا اب خاتمہ ہو گیا ہے ؟ یہ سو ٹکے کا سوال ہے ۔۔کیوں کہ ایم سی ڈی میں شکست اور اسکے بعد پارٹی لیڈران کے درمیان بیان بازیوں نے پارٹی میں پھوٹ جیسے حالات پیدا کر دیئے تھے۔۔۔ایم سی ڈی میں شکست کے بعد بیان بازی کا سلسلہ کمار وشواس نے شروع کیا تھا ۔۔کمار وشواس کی اس بیان بازی پر اوکھلا کے ممبر اسمبلی امانت اللہ خان نے جب اپنا ردعمل دیا ۔۔تو کمار وہیں امانت اللہ خان سے صرف ناراض ہی نہیں ہوئے بلکہ انہوں نے پارٹی لیڈر شپ سے امانت اللہ خان کو پارٹی سے نکالنے تک کی اپیل کر ڈالی ۔۔۔یہ لفظی جنگ ۔۔عاپ کے لئے کسی ناسور سے کم نہ تھی ۔۔۔ایسے میں اروند کیجریوال اور منیش سسودیا نے انا فانا میں پی اے سی کی میٹنگ بلائی اور امانت اللہ خان کو پی اے سی سے برخاست کر دیا۔۔۔۔۔جب وشواس اتنے پر بھی نہیں مانے ۔۔تو پارٹی نے امانت اللہ خان کو پارٹی سے سسپنڈ کر دیا۔۔۔اس طرح ۔۔یہ قیاس کیا جانے لگا کہ پارٹی کا بحران شاید اب تھم جائے۔۔۔۔لیکن۔۔سوال یہ اٹھتا ہے کہ امانت اللہ خان صرف عاپ کے ایم ایل اے ہی نہیں ہیں ۔۔بلکہ وہ بڑا مسلم چہرا بھی ہیں۔۔۔ایسے میں پارٹی کو مسلمانوں کی نارضگی کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔۔یعنی پارٹی کے سامنے بحران بڑا ہے۔۔بھلے ہی کمار کا وشواس پارٹی میں لوٹ آیا ہو۔۔۔لیکن پارٹی میں ابھی بھی سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہے یہ کہہ پانا قبل از وقت ہوگا۔۔اس بیچ منیش سسودیا ، امانت اللہ خان سے ملاقات کرنے انکے گھر پہنچے۔۔۔۔یعنی کل تک کمار وشواس کو مانانے کی کوششیں چل رہی تھیں ۔۔اور آج پارٹی لیڈر شپ امانت اللہ خان کو انکی کاروائی پر صبر کرنے کی تلقین کرتی نظر آئی ۔۔۔لیکن سوال یہ اٹھتا ہے کہ پارٹی کی کارکردگی اور لیڈرشپ پر سوالیہ نشان لگانے والے کمار وشواس اس تنازعے سے بڑی آسانی سے نکل گئے۔۔اور بحران کو ایک نیا رخ دے دیا گیا۔۔۔کیا اس لڑائی میں امانت اللہ خان کو آواز اٹھانے کی قیمت چکانی پڑی یا پھر کمار وشواس کے قد کے آگے سچائی کو دبا دیا گیا۔۔۔لیکن ہم تو یہی کہیں گے کہ پارٹی کے حالات دیکھتے ہوئے ابھی کسی نتیجے پر پہنچنا قبل از وقت ہوگا۔۔۔ کیا تھی پوری اسٹوری ؟ عام آدمی پارٹی کا بحران فی الحال ٹل گیا ہے۔۔۔۔ کمار وشواس مان گئے ہیں اور انہیں راجستھان کا انچارج بھی بنایا گیا ہے، وہیں امانت اللہ خان کو پارٹی نے معطل کر دیا ہے. امانت اللہ خان نے کمار وشواس کو بی جے پی اور آر ایس ایس کا ایجنٹ بتایا تھا. ان پر پارٹی توڑنے کا الزام لگایا تھا، جس کے بعد کمار وشواس نے پریس کانفرنس کر کہا تھا کہ امانت اللہ خان مکھوٹا ہیں پیچھے کوئی اور ہے. بعد میں کمار وشواس کو منانے کی کوشش شروع ہوئی. اروند کیجریوال، منیش سسودیا ان سے ملے اور عام آدمی پارٹی کی پولیٹکل افیئرز کمیٹی کی میٹنگ میں کمار وشواس شامل ہوئے. انہوں نے کہا کہ انہیں کسی عہدے کا لالچ نہیں ہے. منیش سسودیا نے امانت اللہ کو معطل کرنے کی معلومات دی. اس سے قبل منگل کی رات وزیر اعلی اروند کیجریوال اور ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا غازی آباد میں کمار وشواس کے گھر پہنچے تھے. کچھ دیر کی بات چیت کے بات کیجریوال کمار وشواس کو اپنے گھر لے گئے. کیجریوال نے کہا تھا کہ کمار وشواس کی کچھ ناراضگيا ہیں، لیکن ان کو پورا یقین ہے کہ کمار مان جائیں گے. اس سے پہلے کپل مشرا، سنجے سنگھ، آشوتوش، اوتار سنگھ کمار وشواس کو منانے ان کے گھر پہنچے تھے. منگل کو میڈیا سے بات چیت میں پرجوش ہوتے ہوئے کمار وشواس نے کہا تھا کہ 24 گھنٹے میں طے کر لیں گے کہ آگے کیا کرنا ہےاتنا ہی نہیں ایمان نے پیر کو پارٹی کی سیاسی امور کی کمیٹی (پی اے سی) کی میٹنگ میں پارٹی رہنماؤں کو میڈیا سے بات کرنے پر گریز برتنے کے فیصلے کی خلاف ورزی صحافیوں سے رسمی بات چیت بھی کی تھی. اس دوران انہوں نے کہا تھا کہ وہ پارٹی کی غلطیوں کو اجاگر کرتے رہیں گے اور ملک کے مفاد میں جو بھی کامل ہو جائے گا اس بات سے نہیں ركےگے۔۔پنجاب اور گوا میں ملی ناکامی اور ایم سی ڈی کی ہار نے پارٹی میں ایک دراڑ سی پیدا کر دی ہے۔۔۔پارٹی میں اٹھے تنازعے کا حل نکلتا نہیں دکھ رہا ہے۔۔۔خاص کر ایم سی ڈی چناؤ میں ملی کراری ہار کے بعد پارٹی میں ایک بھونچال سا آگیا ہے۔۔ ایم سی ڈی کی ہار پارٹی ہضم نہیں کر پارہی ہے۔۔ایم سی ڈی کے چناؤ سے پارٹی کو بہت امیدیں تھیں ۔۔۔لیکن نتائج نے مایوس کیا ۔۔۔اور یہی وجہ ہے کہ اس ہارکے لئے پارٹی لیڈران ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں ۔جبکہ اروند کیجریوال نے ایم سی ڈی میں ملی شکست کے لئے بھی ای وی ایم کو ہی ذمہ دار مانا ۔۔اور مرکزی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔۔۔۔۔ادھر۔۔ایم سی ڈی میں ملی کراری ہار پر پارٹی کے اندر ہی مختلف بیانات سامنے آئے۔۔الکالامبا سے لیکر کمار وشواس تک نے ہار کے لئے پارٹی کی پالیسیوں کو کوسا اور پارٹی کے اندر بنے حالات پر بھی سوال کھڑے کر دیئے ۔کمار وشواس نے کہا کہ پنجاب اور ایم سی ڈی میں ملی ہار ۔ای وی ایم میں چھیڑ چھاڑ کے علاوہ دوسری وجہ بھی ذمہ دار ہیں۔۔کمار نے کہا کہ پارٹی کی ٹاپ لیڈر شپ اور کارکنان میں کانٹکٹ کی کمی ہے ۔۔اور تو اور کمار نے یہاں تک کہہ دیا کہ عام کا طریقہ کار کانگریس جیسا ہو گیا ہے۔۔۔کمار وشواس کے بیان سے پارٹی میں کئی لیڈران ناراض دکھے ۔۔تو وہیں پارٹی کے اوکھلا ممبر اسمبلی امانت اللہ خان نے اور آگے بڑھتے ہوئے کمار وشواس کے رشتے آر ایس ایس اور بی جے پی تک سے بتا ڈالے ۔۔امانت اللہ خان کے بیان پر پارٹی میں ایک پھر نیا موڑ لے لیا ۔۔اور یہ کہا جانے لگا کہ عام آدمی پارٹی ٹوٹ کے دہانے پر پہنچ گئی ہے ۔۔۔لیکن اروند کیجریوال نے اس مشکل گھڑی میں پارٹی کو سنبھالا ۔۔ادھر امانت اللہ خان نے پارٹی کی PAC سے استعفے دے دیا ۔۔۔لیکن ۔۔یہ تنازعہ کئی سوال کھڑے کر گیا۔۔۔سب سے بڑا سوال یہ کہ کیا واقعی پارٹی کے اندر سب کچھ ٹھیک ٹھاک نہیں ہے۔۔۔اور کیا پارٹی میں وشواس کی یہ لڑائی بی جے پی کی دین ہے۔؟۔ پارٹی کے کچھ اراکین اسمبلی نے امانت اللہ خان پر کارروائی کے لیے ناکافی قرار دیتے ہوئے ان کو پارٹی سے نکالنے کی مانگ کی تھی۔۔لیکن پیر کی رات کو ہوئی عام آدمی پارٹی کی پولٹكل امور کمیٹی نے صاف طور پر امانت اللہ خان کے بیان کی مذمت کی تھی ساتھ ہی کمار وشواس کے میڈیا میں دئے گئے بیان پر بھی دکھ کا اظہار کیا ۔۔ دونوں طرف سے ہو رہی بیان بازی پر تشویش ظاہر کرکے لیڈروں کو خبردار کیا بھی گیا تھا اور کام پر توجہ دینے کے لئے کہا گیا ۔۔۔۔لیکن۔۔اس تنازعہ نے پارٹی کی مشکلات جگ ظاہر کر دیں۔۔۔