Monday 11 December 2017

Rahul Gandhi elected Congress president

راہل گاندھی کوملی  کانگریس کی کمان

آج کا دن کانگریس کے لئے تاریخی ہے۔گرانڈ اولڈ پارٹی کی کمان نوجوان ہاتھوں میں آئی ہے۔ راہل گاندھی  اب پارٹی صدر بن گئے ہیں ۔ تقریبا  بیس سال  تک راہل گاندھی کی ماں یعنی سونیا گاندھی  پارٹی صدر رہیں ۔ سونیا کی طبیعت ناساز ہونے کے سبب  اب پارٹی کی باگ ڈور راہل کو سونپی گئی ہے۔ راہل گاندھی نے سال دوہزار چار میں سیاست میں باقاعدہ قدم رکھا تھا۔ اور کم و بیش   دس برس  بعد یعنی دوہزار تیرہ میں انھیں  پارٹی کا نائب صدر بنایا گیا تھا۔موجودہ  وقت کانگریس پارٹی کے لئے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ ایک طرف پارٹی  شکست اور مشکلات سے دوچار ہے۔ تو دوسری طرف پارٹی میں سینئر لیڈران کے درمیان راہل کا تال میل بیٹھ پانا بھی ایک چیلنج ہے۔کانگریس پارٹی جو ایک وقت ملک کی سب سے بڑی سیاسی پارٹی ہوا کرتی تھی۔ اب سمٹ کر چند ریاستوں میں محدود ہوگئی ہے۔ دو ہزار انیس لوک سبھا انتخابات سے پہلے ۔ گجرات چناؤ بھی راہل کے لئے کسی امتحان سے کم نہیں ہے۔اب    راہل کانگریس کی ڈرائیونگ  سیٹ  پر ہیں ۔ایسے میں  اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا راہل کا قد بدل جانے سے  کانگریس اور ملک کی سیاست میں بھی بدلاؤ آئے گا۔حالاں کہ راہل کے پارٹی صدر بننے کی ٹائمنگ بھی بڑی دلچسپ ہے۔ایک طرف گجرات انتخابات ۔ جہاں کانگریس کا وقار داؤں پر ہے۔کانگریس گجرات کے سہارے ملک کی سیاست میں بدلاؤ کی امید لگائے ہوئیہے۔ایسے میں قیادت میں تبدیلی کا فیصلہ دلچسپ لگ رہا ہے۔کچھ ماہرین کا ماننا ہے کہ کانگریس کا راہل کو صدر بنانے کا فیصلہ سیاسی ہے۔ کیوں کہ اگر اب کانگریس ۔ گجرات انتخابات ہار جاتی ہے۔ تو آگے راہل کو صدر بنانا مشکل ہوجائے گا۔ اور اگر کانگریس گجرات میں جیت جاتی ہے۔ تو اس کا پورا سہرا راہل گاندھی کو ہی جا ئے گا۔گجرات چناؤ میں راہل نے پارٹی کی شبیہ بھی بدلنے کی کوشش کی ہے۔ راہل پہلی بار مندر مندر جا رہے ہیں ۔ پہلی بار پارٹی کا جھکاؤ اکثریت کی جانب ہے۔یعنی راہل کی قیادت میں پارٹی اپنی شبیہ بھی بدلنے کی کوشش کر رہی ہے۔اسکے علاوہ یہ بھی کسی سے چھپا نہیں ہے کہ راہل کی تقاریر کی دھار ان دنوں کافی تیز ہوئی ہے۔ اور اب جب راہل پارٹی کی قیادت کریں گے۔ تو ایسے میں وہ اپنے حریفوں کو معقول جواب دے پائیں گے۔لیکن ۔۔ان سب کا بہت کچھ انحصار گجرات کے نتائج پر بھی ہوگا۔

No comments:

Post a Comment