دادری میں پھر ماحول خراب کرنے کی کوشش؟
Dadri holds Panchayat On Beef Report
اترپردیش کے دادری میں ایک بار پھر ماحول خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔دراصل دادری میں محمد اخلاق کے قتل میں اخلاق حسین پر گائے کا گوشت رکھنے کے الزام میں شرپسندوں نے اخلاق کے افراد خاندان پر حملہ کیا ۔دوسری اور مبینہ فارنسک رپورٹ کے مطابق اخلاق کے فریج میں گائے کا گوشت تھا ۔ رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد اس معاملے پر سیاست تیز ہوگئی ہے ۔ اخلاق حسین کے خاندان پر حملہ کرنے کے الزام میں ایک درجن سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ فی الوقت یہ تمام افراد جیل میں قید ہیں ۔ اس معاملے میں دو فارنسک رپورٹس سامنے آئی ہیں اور دونوں ہی رپورٹس الگ الگ ہیں۔سوال دوسری پر اٹھ رہے ہیں کہ اتنے عرصے میں یہ رپورٹ کیسے بدل گئی؟۔بساڑہ گاؤں میں پیر کو ایک پنچایت منعقد کی گئی۔اس پنچایت میں لوگوں نے حکومت سے محمد اخلاق کے اہل خانہ کے خلاف بیس دن کے اندر اندرگئو کشی کا مقدمہ درج کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔گاؤں والوں نے کہا کہ متھرا کی لیبارٹری کی رپورٹ کی بنیاد پر محمد اخلاق کے اہل خانہ کے خلاف گئوکشی کا مقدمہ درج کیا جائے۔واضح رہے کہ گزشتہ سال گائے کا گوشت رکھنے کے شبہ میں ایک مشتعل ہجوم نے بساڑہ گاؤں میں محمد اخلاق کے گھر پر حملہ کر دیا تھا۔ حملے میں محمد اخلاق کی موت ہو گئی تھی جبکہ ان کا چھوٹا بیٹا شدید زخمی ہو گیا تھا۔گزشتہ دنوں سامنے آئی لیبارٹری کی رپورٹ کے بعد گاؤں والوں نے مبینہ طور پر ایک سو سے زیادہ گاؤں کی مہا پنچایت بلائی تھی۔ حالانکہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کوئی مہا پنچایت نہیں ہوئی۔ بلکہ صرف میٹنگ بلائی گئی تھی۔اس میٹنگ میں بنیادی طور پر محمد اخلاق کے قتل کے سلسلے میں گرفتار کیے گئے لوگوں کے اہل خانہ کے علاوہ کچھ مقامی لوگ بھی تھے۔واقعہ کے سلسلے میں ایک مقامی رہنما کے بیٹے سمیت کل اٹھارہ افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔اس سے قبل ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اخلاق کے گھر کے فرج سے برآمد گوشت بکرے کا تھا جبکہ حال ہی میں ملزمان کے وکیل متھرا کی لیبارٹری کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ جو گوشت سڑک پر محمد اخلاق کی لاش کے پاس سے برآمد ہوا تھا وہ بیف تھا۔اجلاس میں واضح طور پر محمد اخلاق کے گھر والوں پر مجرمانہ مقدمہ درج کرنےکے مطالبے کے ساتھ ساتھ خاندان کو دیا گیا معاوضہ واپس لینے کی مانگ بھی کی گئی۔لیکن۔سوال یہ اٹھتا ہے کہ انتظامیہ کی سخت تنبیہ کے باوجو دادری میں پنچایت کیسے منعقد ہوئی؟اور سوال یہ بھی ہے کہ گاؤں کے لوگ قانون کیسے ہاتھ میں لے سکتے ہیں؟کیا یوپی اسمبلی انتخابات کو لیکر ایک بار پھر ریاست کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔اور کیا اس پنچایت کے پیچھے سیاست کار فرما ہے؟
No comments:
Post a Comment