یوم یوگ کے دوران اوم منتر کو جپنا ضروری۔وزارت آیوش
Chanting Om on Yoga Day: Modi government
یوگ پر ایک بار پھر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔دراصل آنے والے اکیس جون کو منائے جانے والے عالمی یوم یوگ کو لےکر وزارت آیوش نے نیا فرمان جاری کر دیا ہے۔ اس فرمان کے مطابق یوم یوگ کے دوران اوم منتر کو جپنا ضروری ہوگا۔اکیس جون کو پوری دنیا میں منائے جانے والے عالمی یوم یوگ کو لےکر وزارت آیوش کے نئے فرمان سے تنازعہ بڑھ سکتا ہے۔ وزارت نے حکم دیا ہے کہ اکیس جون کو یوگ کے دوران لفظ اوم کا جاپ کرنا ضروری ہوگا۔ ذرائع کے مطابق وزارت نے اس تعلق سے پوری تیاری بھی شروع کر دی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اکیس جون کو یوگ کے دوران لفظ اوم کا جاپ یوگ میں حصہ لینے والے ہر شخص کے لئے ضروری ہوگا۔ وزارت آیوش کی پریس ریلیز کے مطابق۔یوم یوگ پر کل پینتالس منٹ کا پروگرام ہوگا۔اس میں چھ منٹ کندھے اور گردن سے جڑے آسن ہونگے۔دو منٹ کی پرا رتھنا ہوگی۔اور اس کے بعد یوگ کے تیئس آسن کئے جائیں گے۔ وزارت آیوش نے فرمان تو جاری کر دیا ہے لیکن اس کے مختلف رد عمل سامنے آ رہے ہیں۔ اداکار انوپم کھیر جہاں اس فیصلے کی حمایت کر رہے ہیں۔ وہیں مسلم مذہبی رہنما رشید فرنگی محلی نے کہا کہ یہ فیصلہ عقیدت کے خلاف ہے۔ وہیں کانگریس بھی اس فیصلے کے خلاف ہے۔یعنی اس معاملے پر سیاست بھی شروع ہوگئی ہے۔کیوں کہ یہ معاملہ مذہب سے جڑا ہوا ہے۔ایسے میں مسلم تنظموں کی طرف سے بھی اس پر سخت ردعمل مل رہا ہے۔مسلم اسکالرس اور علمائے دین کا کہنا ہے کہ یوگ کے دوران لفظ اوم کا جاپ کرنا اور سوریہ نمسکار۔یہ دونوں ہی عمل اسلام کے خلاف ہیں۔ایسے میں اس عمل کو مسلمانوں پر تھوپنا جائز اور مناسب نہیں ہے۔اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ جب سوریہ نمسکارپر پہلے ہی اتنا وبال ہو چکا ہے۔تو پھر لفظ اوم کا جاپ کرنا لازمی کرنا کتنا مناسب ہے؟سوال یہ بھی اٹھتا ہے کہ کیا اس طرح کے فرمان جان بوجھ کر دیئے جاتے ہیں؟اور کیا اس فرمان کے پیچھے بھی سیاست کارفرما ہے؟ہم آپ کو یاد دلادیں کہ پہلی مرتبہ اکیس جون دو ہزار پندرہ کو عالمی یوم یوگ منایا گیا تھا۔ اس کا آغاز وزیر اعظم نریندر مودی نے سال دو ہزار چودہ میں یو این کونسل میں اپنے خطاب سے کیا تھا۔ تب سے ہی ہر سال یوم یوگا منایا جاتا ہے۔تو دوسری طرف ہندوستان میں یوگا کے فروغ پر شروع سے ہی تنازعہ بھی ہے۔ جس میں بعض مسلم تنظیموں نے کہا تھا کہ یوگا کا تعلق بطور خاص ہندو مذہب سے ہے اور یہ اسلام کے منافی ہے۔بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ مودی کی ہندو قوم پرست حکومت کا اس قدیم ہندوستانی فن کو فروغ دینے کا ایجنڈا ہے۔ تاہم حکام نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یوگا میں شامل ہونا سب کے لیے لازمی نہیں ہے اور یہ بات کہ مسلمان یوگا کے خلاف ہیں ،مبالغہ آرائی ہے
No comments:
Post a Comment