یوپی میں کانگریس کو بچا پائیں گے راہل ،پرینکا؟
'Only Priyanka or Rahul can revive Congress' position in UP'
یوپی میں اسمبلی انتخابات میں اب ایک سال سے بھی کم کا وقت بچا ہے۔ایسے میں تمام سیاسی پارٹیوں نے حکمت عملی بنانی شروع کر دی ہے۔خاص کر ان دنوں کانگریس کی تیاریوں کی باتیں ہو رہی ہیں۔در اصل بہار میں اپنی سیاسی بصیرت اور حکمت عملی کا لوہا منوا چکے پرشانت کشور۔اب ۔ یوپی میں کانگریس کے لئے کچھ نیا کرنے کی کوشش میں ہیں۔اور خبر ۔یہ بھی ہے کہ پرشانت کشورنےیو پی میں راہل گاندھی کو پارٹی کا چہرہ بنانے کی وکالت کی ہے۔پرشانت کی نظر میں ۔یوپی میں وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لئے راہل پہلے نمبر پر تو انکی بہن پرینکا دوسرے نمبر پر ہیں۔پھر کیا تھا۔سیاسی گلیاروں میں اب اس ایشو پر ایک بحث چھڑ گئی ہے۔سوال یہ اٹھ رہا ہے کہ کیا راہل یا پرینکا ۔یوپی میں کانگریس کا چہرہ بن سکتے ہیں؟ حالاں کہ کانگریس کے زیادہ تر لیڈران راہل گاندھی میں مستقبل کا وزیر اعظم دیکھتے ہیں۔اب تو خبر یہ بھی ہے۔کہ یوپی میں راہل گاندھی کے وزیر اعلیٰ بنانے کی بات ۔محض افواہ نہیں ہے۔بلکہ اس پر پارٹی میں سنجیدگی سے سوچا جا رہا ہے۔کیوں کہ اس کے پیچھے ترک دیا جا رہا ہے کہ دلی ابھی دور ہے۔کیوں نہ یوپی میں ہی کام کیا جائے۔خیر۔جب میڈیا نمائندوں نے راہل گاندھی سے۔اس سے متعلق سوال کیا۔تو راہل سوال کو ٹال گئے۔سوال یہ اٹھتا ہے۔کہ اس افواہ کے پیچھے اگر سچائی ہے۔تو کیا راہل اس کے لئے تیار ہیں؟اور اگر راہل یا پرینکا ۔کانگریس کا چہرہ بنتے ہیں۔تو کیا یہ یوپی میں کانگریس کی نیا پار لگا پایئں گے؟کیا راہل۔پرینکا ۔یوپی میں ملائم اور مایا وتی کی مضبوط لیڈر شپ کے سامنے ٹک پائیں گے؟اور سوال یہ بھی اٹھتا ہے کہ راہل اور پرینکا ۔یوپی کی ذات پات کی سیاست میں اپنے آپ کو ڈھال پائیں گے؟اس کے علاوہ ۔یوپی یوا وزیر اعلیٰ اکھیلیش یادو کی موجودگی میں راہل یا پرینکا نوجوانوں کو کتنا متاثر کر پائیں گے۔یہ دیکھنا بھی دلچسپ ہوگا۔ان سب چیلنجز کے بیچ ۔کیا راہل پرینکا ۔یوپی کے سب سے اہم اور بڑے ووٹ بینک ۔یعنی مسلم ووٹ بینک پر کیا چھاپ چھوڑ پائیں گے؟
No comments:
Post a Comment