Friday 29 April 2016

گجرات حکومت کا اعلیٰ ذات کو ریزرویشن کا تحفہ

Gujarat announces 10% quota for economically backward among upper castes

ہندوستان میں ریزرویشن کا  ایشو پرانا ہے۔اقتصادی  طورسے کمزور  طبقوں کو اصل دھارا میں لانے کے لئے ریزرویشن کا سہارا لیا گیا۔ اسی اور نوے کی دہائی میں ۔ریزرویشن  کے ایشو میں تیزی آئی ۔سابق وزیر اعظم وی پی سنگھ کے دور میں ۔ریزرویشن کو لیکر ۔بڑے آندولن کئے گئے۔خیر۔اب ۔ریزرویشن ۔ملک کی سیاست کا ایک اہم ہتھیار بن گیا ہے۔اور ہر ریاست میں ریزرویشن کے نام پر ۔ووٹ بینک کا  استعمال کیا جا رہا ہے۔پچھلے دنوں  ملک کی مختلف ریاستوں جن میں گجرات ۔ہریانہ۔اترپردیش  کے نام قابل ذکر ہیں۔ان ریاستوں میں ریزرویشن کو لیکر کئی بڑے آندولن ہوئے۔دس ماہ قبل گجرات میں پاٹی دار آندولن نے ریزرویشن کے لئے بڑے پیمانے پر آواز اٹھائی ۔ہاردک پٹیل نے اس  آندولن کی کمان سنبھالی تھی ۔دیر آئد ۔درست آئد کے مصداق ۔گجرات حکومت نے اعلیٰ ذات کے  معاشی طور کمزور طبقے کے لئے ریزرویشن کا اعلان کر دیا ہے۔سالانہ چھ لاکھ تک کمائی کرنے والوں کو  اس ریزرویشن کا فائدہ ملے گا۔سرکاری نوکریوں  اور  تعلیمی اداروں میں داخلوں میں بھی اس ریزرویشن کا فائدہ مل سکے گا۔لیکن ۔اس ریزرویشن پر کئی طرح کے سوال اٹھائے جا رہے ہیں ۔کیوں کہ گجرات میں پہلے سے ہی انچاس فیصد کوٹہ مختص ہے۔اور اب دس فیصد کوٹہ بڑھنے کے بعد۔یہ کوٹہ انسٹھ فیصد ہو جائے گا۔ جو کہ سپریم کورٹ کی   مقررہ حد سے تجاوز کر جائے گا۔ایسے میں ۔ریاستی حکومت کے سامنے کیا چیلجز ہوسکتے ہیں۔ یہ دیکھنا دلچسپ  ہوگا۔اس کے علاوہ  اس ریزرویشن کے اعلان کی ٹائمنگ پر بھی سوال اٹھائے جا رہے ہیں ۔ کیوں کہ گجرات میں پاٹی دار آندولن ایک بار پھر سر اٹھا رہا تھا۔ایسے میں ریاست کےاعلیٰ ذ اتوں کو ریزرویشن کا اعلان کئی سوال کھڑے کر رہا ہے۔تو ادھر ۔ریاست کی مین اپوزیشن کانگریس  نے بھی  ریزرویشن کے اعلان پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے ۔اسے  سیاسی فائدہ اٹھانے کے لئے جلد بازی میں اٹھایا گیا قدم  بتایا ہے۔کانگریس  کا کہنا ہے کہ ای بی سی کو دس نہیں بلکہ بیس فیصد ریزرویشن ملنا چاہیئے۔کانگریس نے کہا کہ وہ اس ایشو کو زور و شور سے اٹھائے گی۔۔خیر۔ان سب سے ہٹ کر۔اگر گجرات کے مسلمانوں کی بات کر لی جائے۔کہ اس ریزرویشن سے گجراتی مسلمانوں کو کیا فائدہ ہوگا؟یہ بھی بڑا سوال ہے۔کیا اعلیٰ ذات میں مسلمانوں کی اعلیٰ برادریوں کو بھی شامل کیا جائے گا؟

No comments:

Post a Comment