Thursday 28 April 2016

حاجی علی میں خواتین کو داخلہ ملنا چاہیئے؟

Women Fight Against Ban at Mumbai's Haji Ali Dargah

ہندوستان میں خواتین کے مسائل ہر دور میں رہے ہیں۔کبھی ستی کا مسئلہ تو کبھی  شادی اور طلاق کی بحث اور کبھی  درگاہوں ۔مندروں اور عبادت گاہوں میں پوجا پاٹ  اور عبادت کو لیکر تکرار۔یعنی سماج میں خواتین کو لیکر ہمیشہ ہی ایک بحث بنی رہتی ہے۔کبھی درگاہوں میں خواتین پرپابندی کی بات کی جاتی ہے ۔تو کبھی مندروں میں داخلے پر سوال اٹھائے جاتے ہیں۔حالیہ  دنوں میں  ممبئی کی حاجی علی درگاہ پر خواتین کے داخلے پر جاری پابندی کو لیکر پھر آواز اٹھی ہے۔اس بار یہ آواز اٹھائی ہے۔بھوماتا برگیڈ کی ترپتی دیسائی نے  ۔ترپتی نے حاجی علی  درگاہ میں خواتین کے داخلے کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔آج ترپتی دیسائی اپنی حامیوں کے ہمراہ حاجی علی درگاہ پہنچیں ۔لیکن    انتظامیہ نے ترپتی دیسائی کو کار سے اترنے نہیں دیا۔ترپتی  درگاہ میں داخل ہو کر مزار پر چادر چڑھانے  کی کوشش کر رہی تھیں ۔اس بیچ درگاہ کے باہر ۔ترپتی دیسائی کے خلاف احتجاج بھی کیا گیا۔دراصل  درگاہ انتظامیہ نے ٹھان رکھا تھا کہ خواتین کو درگاہ کی اس جگہ نہیں جانے دیا جائے گا۔جہاں پر پابندی عائد ہے۔ادھر  تنازعہ بڑھتے دیکھ ۔انتظامیہ نے درگاہ کے اردگرد سخت سیکورٹی  انتظامات کر دیئے  تھے۔خیر۔اس معاملے پر  لوگوں اور  مختلف تنظیموں کی رائے بٹی ہوئی ہیں۔کسی کا کہنا ہے کہ مزاروں پر خواتین کا جانا حرام ہے ۔تو کسی کا کہنا ہے  کہ اگر خواتین قبرستان اور مزاروں پر جاتی ہیں۔تو وہ خود اس کی ذمہ دار ہوں گی۔کچھ علما کا کہنا ہے کہ کسی بھی عبادت گاہ کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ ہم وہاں جا کر سکون حاصل کریں ۔نہ کہ  درگاہوں اور عبادت گاہوں پر سیاست کی جائے۔بعض لوگوں نے کہا کہ اس طرح کے معاملات سے مذہبوں کے درمیان ٹکراؤ بڑھے گا۔کچھ لوگوں نے تو یہاں تک سوال اٹھائے ہیں کہ ترپتی دیسائی کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے۔اسے بھی  سمجھنے کی کوشش کی جائے۔کیوں کی  یہ پورا معاملہ سستی شہرت سے جڑا ہوا ہے۔خیر۔ان سب سے ہٹ کر۔۔سوال یہ اٹھتا ہے۔کہ ترقی کے اس دور میں بھی خواتین کے ساتھ یہ سلو ک کیوں ہے؟کیا خواتین کو ہر مذہبی جگہ پر عبادت کا حق ملنا چاہئے؟کیا خواتین کو بھی مردوں کے مقابلے اصل دھارے میں لانے کی ضرورت ہے؟سوال یہ بھی اٹھتا ہے کہ جب سماج کے ہر حصے میں خواتین ۔مردوں کے مقابلے شانہ بشانہ کھڑی  ہو سکتی ہیں۔تو پھر درگاہوں  اور عبادت گاہوں میں عبادت  اور  پوجا کو لیکر واویلا مچانے کی ضرورت کیا ہے؟یہ معاملہ صرف مہاراشٹر اور حاجی علی درگاہ کا ہی نہیں ہے۔ایسی ہی خبر ملک کے کئی حصوں سے  آتی رہتی ہیں۔جہاں عبادت گاہوں  میں خواتین کے داخلے پر  پابندی عائد ہے۔یعنی  اس طرح کے مسائل سے خواتین ملک کے کئی حصوں میں  گذر رہی ہیں۔اس پر غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے۔

No comments:

Post a Comment