Friday 20 May 2016

مرکز ی حکومت کی نیت پر شک؟

Sadhvi Pragya gets clean chit,question on center

پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو قومی جانچ ایجنسی این آئی اے کی طرف سے کلین چٹ دیئے جانے کے بعد سے ہی مرکزی حکومت پر  سوال اٹھ رہے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ خود مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو اب پرگیہ کے معاملے  پر صفائی دینی پڑ رہی ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے جانچ ایجنسیوں کے کام کاج میں حکومت کی جانب سےدباؤ کی بات سے انکار کیا ہے۔راجناتھ سنگھ نے کہا کہ جانچ ایجنسیوں پر حکومت کی جانب سے کوئی دباؤ نہیں ہے اور وہ کسی بھی جانچ کیلئے آزاد ہیں۔ادھر۔سادھوی پرگیہ نے اجین  کے مہا کمبھ میں شرکت کو لیکر انتظامیہ کو پریشان کیا۔اور جب انتظامیہ نے پرگیہ کو مہا کمبھ میں جانے کی اجازت نہیں دی۔تو انہوں نے احتجاج شروع کر دیا۔اور اس کے لئے انہوں نے مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔خیر دباؤ میں آکر انتظامیہ نے پرگیہ کو کمبھ میں شرکت کی اجازت دے دی ۔اس سے پہلے پرگیہ نے  کلین چٹ ملنے پر بیان دیا تھا کہ  اب این آئی اے کی جانچ صحیح سمت میں جا رہی ہے۔آپ کو یاد دلا دیں کہ مالیگاؤں دھماکہ  معاملے میں بھگوا دہشت گردوں کے شامل ہونے کی جانچ  وقتا فوقتاکئی ایجنسیوں کے حوالے کی گئی۔اور اس جانچ پر کئی طرح کے سوال بھی اٹھتے رہے۔خیال رہے کہ  اس معاملے کی پیروی کرنے والی سابق سرکاری وکیل روہنی سالیان نےاین آئی اے پر الزام لگایا تھا کہ ان پر  اس معاملے میں گرفتار ملزمین کے خلاف نرم رخ  اختیار کرنے کا دباؤ بنایا جارہا ہے۔اس وقت بھی بھگوا دہشت گردوں پر سرکار اور  جانچ ایجنسیوں کے نرم رویئے پر کافی بحث ہوئی تھی۔ این آئی اے کے مطابق پرگیہ کو اس معاملے میں اے ٹی ایس کی جانب سے جان بوجھ کر پھسایا گیا تھا۔ خیر۔دو ہزار آٹھ مالیگاؤں بم دھماکہ معاملے نے کئی کروٹیں لیں۔اور کئی بار اس معاملے کو لیکر سرکاروں۔جانچ ایجنسیوں  پر سوال اٹھتے رہے۔مالیگاؤں میں ستمبر  دو ہزار آٹھ  میں بم دھماکے کیے گئے تھے جن میں چھ افراد ہلاک اور سو سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔پہلے مقامی مسلمانوں اور لشکر طیبہ پر شک ظاہر کیا گیا تھا لیکن بعد میں مہاراشٹر کے انسداد دہشت گردی دستے نے ابھینو بھارت نامی ایک ہندو شدت پسند تنظیم کو بے نقاب کیا تھا اور اس مقدمے میں اس کے کئی رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا تھا۔سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر ان میں سے ایک ہیں۔

No comments:

Post a Comment