Tuesday 16 February 2016

کیا ضمنی چناؤ کے نتائج سے رجحان بدل سکتا ہے؟

Bypoll results 2016:BJP wins Muzaffarnagar seat,Congress victorious in Deoband

آٹھ ریاستوں کی بارہ اسمبلی  سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخابات کے نتائج ّآ گئے ہیں۔یہ نتائج کئی پارٹیوں کے لئے چوکانے والے ہیں۔ان میں خاص کر اترپردیش میں سماج وادی پارٹی کے لئے نتائج مایوس کن رہے۔ریاست کی تین سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہوئے۔یہ تینوں  وہ سیٹیں  تھیں ۔جن پر سماج وادی پارٹی قابض تھی۔لیکن ضمنی چناؤ میں سماج وادی پارٹی کی جھولی میں صرف ایک سیٹ آئی ہے۔ایک سیٹ پر بی جے جبکہ ایک سیٹ  پر کانگریس  نے قبضہ جمایا ہے۔مظفرنگر کی سیٹ پر بی جے پی نے قبضہ جمایا ہے جبکہ دیوبند کی سیٹ کانگریس کی جھولی میں آئی ہے۔خاص بات یہ ہے کہ یوپی میں سماج وادی پارٹی اقتدار میں ہے۔اور یہاں اسمبلی انتخابات ہونے میں اب  ایک سال سے بھی   کم کا   وقت رہ گیا ہے۔ایسے  میں یہ شکست۔سماج وادی پارٹی کے لئے بڑا جھٹکا مانا جا رہا ہے۔ایک طرف جہاں مظفر نگر ۔فرقہ وارانہ فساد کو لیکر سرخیوں میں رہا۔تو وہیں فیض آباد ضلع ۔ایودھیا کے قریب ہونے سے ہمیشہ سرخیوں میں رہتا ہے۔ان دونوں سیٹوں پر نتائج بلکل برعکس آئے ہیں۔یوپی کے علاوہ۔کرناٹک کی تین سیٹوں میں دو پر بی جے پی اور ایک پر کانگریس نے جیت حاصل کی ہے۔مہاراشٹرکی پال گھر کی سیٹ پر شیو سینا نے قبضہ جمایا ہے۔بہار میں ایک سیٹ کے لئے ہوئے چناؤ میں آر ایل ایس پی نے جیت درج کی ہے۔یہ   برسر اقتدار جے ڈی یو کے لئے  جھٹکا ہے۔مدھیہ پردیش کی مہر سیٹ کانگریس سے چھن گئی ہے۔اس سیٹ پر بی جے پی نے قبضہ جمایا ہے۔خیر۔یہ نتائج اترپردیش میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں کتنا اثر ڈال پائیں گے۔یہ ابھی کہنا مشکل ہے۔لیکن ان نتائج نے مختلف پارٹیوں  کے ذمہ داران کو تشویش میں ضرورمبتلا کر  دیا ہے۔خاص کر سماج وادی پارٹی کے لئے یہ انتخابات ایک ٹسٹ اور سیمی فائنل  کی حیثیت رکھتے تھے۔نتائج نے سماج وادی پارٹی کو مایوس کیا ہے۔سوال یہ بھی اٹھتا ہے کہ کیا ریاست میں عوام کا رجحان بدل رہا ہے؟یا ان پارٹیوں نے ان انتخابات کو زیادہ اہمیت نہیں دی؟لیکن یوپی کی اہمیت ہر پارٹی جانتی اور سمجھتی ہے۔کیوں کہ دہلی کی گدی کا راستہ یوپی سے ہی ہو کر گذرتا ہے۔ان انتخابات سے جہاں  برسراقتدار جماعت کی ریاست میں اب تک کی کارکردگی کا  اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔وہیں۔اپوزیشن جماعتوں کے ہوم ورک کا بھی  پتا چلتا ہے۔اس کے علاوہ یہ نتائج پارٹیوں کے لئے جگانے کا کام بھی کر سکتے ہیں۔

No comments:

Post a Comment