کیا اس ایشو پر تمام پارٹیاں فائدہ اور نقصان دیکھ رہی ہیں؟
Jat stir in Haryana
ہریانہ میں جاٹ ریزرویشن کی مانگ کو لیکرایک بار پھر ہنگامہ برپا ہے۔پچھلے ایک ہفتے میں ریزرویشن کی مانگ کو لیکر ہورہے ہنگامے سے اب تک کئی افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔جبکہ سینکڑوں افراد زخمی ہیں۔اس کے علاوہ کروڑوں روپیوں کا نقصان ہوا ہے۔حالات ایسے ہیں کہ سیکورٹی ایجنسیاں اور فوج بے بس ہے۔جاٹ سماج کے لوگوں میں ریزرویشن کو لیکر سرکار کے رویے پر غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔اس بیچ بی جے پی نے اعلان کیا ہے۔کہ ہریانہ اسمبلی کے اگلے سیشن میں جاٹ سماج کو ریزرویشن دینے کے لئے بل لایا جائیگا۔بی جے پی کی ہریانہ یونٹ کے جنرل سکریٹری انل جین نے اس خبر کی اطلاع دی۔جین نے یہ اعلان وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کے بعد کیا۔سوال یہ اٹھتا ہے کہ سرکار کے اس وعدے پر عوام کتنا بھروسہ کرے؟ اسمبلی انتخابات میں بھی جاٹ سماج سے ریزرویشن کا وعدہ کیا گیا تھا۔لیکن انتخابات کے بعد سرکار اپنے وعدے سے پلٹ گئی۔ادھر،کانگریس اس پورے معاملے پر بی جےپی کو گھیر رہی ہے۔پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن سے ٹھیک پہلے جاٹ آندولن نے سرکار کی نینڈ اڑا دی ہے۔لیکن اس آندولن سے ریاست کی سبھی بڑی پارٹیوں کا نفع نقصان جڑا ہوا ہے۔ہریانہ کے ان حالات سے بی جے پی سب سے زیادہ تشویش مندہے۔جبکہ ادھر کانگریس ۔ریاست کے ان حالات کو اپنے حق میں موڑنے کی تاک میں ہے۔کانگریس جاٹ ریزرویشن معاملے کو لیکر اور برادریوں کے لئے ریزرویشن کا ایشو اٹھا کر بی جے پی کو گھیرنے کی کوشش کر رہی ہے۔یعنی کانگریس اس معاملے سے ریاست میں اپنی کھوئی ہوئی زمین تلاش کرنے میں لگی ہوئی ہے۔سابق وزیر اعلیٰ اور سینئر کانگریس لیڈر بھوپیندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ اگر اس معاملے پر مرکزی سرکاری کی منشا اور نیت صاف ہے۔تو وہ کانگریس کے فارمولے پر آگے بڑھے۔
No comments:
Post a Comment