Thursday 25 February 2016





ریل بجٹ2016 سریش پربھو نے کیا پیش

Rail budget 2016

مرکزی وزیر ریل سریش پربھو نے دو ہزار سولہ۔سترہ  کے لئے ریل بجٹ پیش کیا ۔سریش پربھو نے پسنجر  اور مال  کرایوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا۔البتہ  ریزرویشن کی سہولت  والی تین  نئی سُپر فاسٹ ٹرینوں کے علاوہ  ایک مکمل ان ریزرو پاسنجر ٹرین انتو دیا کے آغاز  کا اعلان کیا۔ سریش پربھو نے لوک سبھا میں دوسری بار ریل بجٹ  پیش کیا ہے۔پربھو کے اس بجٹ پر ملا جلا ردعمل سامنے آ رہا ہے۔جہاں وزیر اعظم نریندر مودی نے اس بجٹ کی تعریف کی ہے ۔تو وہیں اپوزیشن اور سابق وزرائے ریل نے اس بجٹ  پر ملا جلا ردعمل ظاہر کیا ہے۔لالو یادو  نے کہا کہ موجودہ سرکارنے ریلوے  کو پٹری سے اتار دیا ہے۔کھڑگے نے کہا کہ  بجٹ میں کسی انویسٹ منٹ کی بات نہیں ہے۔تو پون کمار بنسل نے کہا کہ اس بجٹ میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔خیر۔وزیر ریل سریش پربھو نے کہا کہ یہ چیلنج بھرا وقت ہے۔مالی  مندی ہے۔لیکن وہ کرایا بڑھا کر ۔آمدنی بڑھانے کے حق میں نہیں ہیں۔خیر۔ریل بجٹ میں کسی نئی ٹرین کا اعلان نہیں ہوا۔ہاؤس میں زیادہ شور شرابا بھی نہیں ہوا۔وزیر اعظم نے وزیر ریل کو مبارک باد دی۔لیکن اپوزیشن میں بجٹ کو لیکر مایوسی دیکھی گئی۔سوال یہ اٹھتا ہے کہ وزیر اعظم مودی کا  دور اقتدار دو ہزار انیس تک ہے۔لیکن ریل بجٹ میں پربھو نے ویژن دو ہزار بیس کا خواب کیوں دکھایا؟خیر۔سریش پربھو نے اپنے ریل بجٹ میں پسنجر اور مال کرایوں میں کوئی  اضافہ نہیں کیا ہے۔البتہ ریزرویشن کی سہولت والی  تین نئی سُپر فاسٹ ٹرینوں ہم سفر ‘تیجس اور اُدے  کے آغاز کا اعلان کیا۔اس کے علاوہ مکمل ان ریزرو ٹرین انتو دیا بھی  شروع کی جائے گی جو مصروف  ترین روٹوں پر چلائی جائے گی۔ہم سفر مکمل ایئر کنڈیشن   تھرڈ اے سی خدمات والی ٹرین  ہوگی۔اسی طرح  تیجس ایک سو تیس کلو میٹر فی گھنٹہ کے  فتار سے چلے گی ۔اس ٹرین میں انٹرٹینمنٹ مقامی کھانوں اور وائی فائی کی سہولت فراہم ہوگی ۔یہ ٹرین ہندوستان میں مستقبل کے ریل سفر کی عکاسی کرے گی۔اس کے علاوہ تیسری نئی ٹرین اُدے ایک ڈبل ڈیکر  ٹرین ہوگی اور مصروف ترین ریل روٹوں پر چلائی جائے گی۔اس ٹرین میں  مسافروں  کو لیجانے کی گنجائش چالیس فیصد زیادہ ہوگی۔سریش پربھو کے ریل بجٹ میں بنا ریزرویشن کے سفر کرنے والے مسافروں کے لئے بھی  خوشخبری ہے۔بنا ریزرویشن کے سفر کرنے والے مسافروں کے لئے  انتو دیا  ایکسپریس  شروع کی جائے گی اس کے علاوہ لمبے  سفر کی ٹرینوں میں دین دیالو کوچ لگائے جائیں گے۔مسافروں کے لئے پورٹیبل واٹر سرویس کے علاوہ  زیادہ سے زیادہ موبائیل چارجنگ پوائنٹ کی سہولت ہوگی۔سریش پربھو نے اپنے ریل بجٹ میں بتیس ہزار کروڑ کا بوجھ بڑھنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کنفرم سیٹ لینے پر اضافی چارج دینا ہوگا۔سوشل میڈیا کی شکایات کے  ذریعہ ریلوے نظام کو بہتر  بنایا جائے گا۔جنرل ڈبے میں بھی موبائیل چارج کرنے کی سہولت رہے گی۔شمال مشرق کے لئے ریل بجٹ میں خاص خیال رکھا گیا ہے  ۔سریش پربھو نے  کہا کہ شمال مشرق کیلئے خصوصی ریلوے خدمات اور براڈ گیج ریلوے رابطے حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔خاتون مسافروں  کو محفوظ سفر کو یقینی بنانے کے لئے بھی اقدامات کرنے کا وزیر ریل نے اعلان کیا۔وزیر ریل نے اپنی بجٹ تقریر میں  آئندہ پانچ  برسو ں میں ریل انفراسٹکچر کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے   آٹھ اعشاریہ پانچ لاکھ کروڑ روپئے خرچ کرنے کا اعلان کیا۔ملک کے اہم مذہبی مقامات کو آستھا ٹرین سے جوڑا جائےگا۔ بزرگ شہریوں کے لئے   مزید پچاس فیصد  لور برتھ کوٹہ  کی فراہمی ۔دو ہزار بیس تک   آن ڈیمانڈ ریزرویشن کی فراہمی ۔ملک کے چار سو ریلوے اسٹیشنوں میں وائی فائی کی سہولت۔آئندہ مالی سال میں  سو اسٹیشنوں میں یہ سہولت فراہم ہوگی۔ای ٹکٹنگ کی گنجائش فی منٹ   سات ہزار دو سو   سے بڑھا کر دو ہزار فی منٹ کی جائے گی۔تمام اہم اسٹیشنوں میں  سی سی ٹی وی کی تنصیب ۔آئندہ سال تک ٹرینوں میں   تیس ہزار بائیو ٹائلیٹس  کی فراہمی ‘مطالبہ پر  کوچوں کی صفائی۔  رعایتی پاس رکھنے والے صحافیوں کے لئے ای   بکنگ کی سہولت۔ پائیلیٹ  بیسیس پر  بار کو ڈیڈٹکٹس اور اسکینرس  کی سہولت۔ فارن  ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ پر  ای ٹکٹنگ کی سہولت۔ اجمیر‘ پوری ‘ وارانسی اور ناگاپٹنم   اسٹیشنوں  کو خوبصورت  بنانا۔ مسافروں کو دلچسپی کا سامان مہیا کرنے کے لئے ٹرینوں  میں ایف ایم ریڈیو کی سہولت۔ضعیف اور  معذور مسافروں کے لئے  ریل مترا سیوا   کی فراہمی ۔بچوں کو غذائی اشیا کی فراہمی کے لئے  جننی سیو کا آغاز۔ اٹو میٹک  دروازوں   ‘بائیو ویکیوم  ٹائیلیٹس اور  جدید سہولتوں کے ساتھ اسمارٹ کوچوں   کی سہولت۔ مسافروں  کی شکایتوں کو دور کرنے کے لئے  موبائیل ایپ۔  کوچوں میں  جی پی ایس کی سہولت سے لیس  ڈیجیٹل ڈسپلے کے ذریعہ معلومات کی فراہمی شامل ہے۔اس بجٹ پر ریلوے کا مزدور سنگھ بھی خوش نہیں ہے۔سنگھ نے کہا کہ پربھو کے بجٹ سے کافی امیدیں تھیں۔لیکن ہاتھ صرف مایوسی ہی لگی۔

No comments:

Post a Comment