کسانوں پر مہربان ہوئی مرکزی سرکار
Kisan bima yojna
گذشتہ دو سال ملک کے کسانوں کے لئے اچھے نہیں رہے۔سال دو ہزار چودہ اور پندرہ کسانوں کے لئے مایوس کن رہے۔ان دونوں سالوں میں جہاں بارش نے کسانوں سے بے وفائی کی تو وہیں سرکاروں نے بھی بہت زیادہ اقدامات نہیں کئے۔ملک کی تقریبا ہر ریاست سے کسانوں کی خودکشی کی دل دہلا دینے والی خبریں آئیں۔اور اس کا سلسلہ ابھی بھی تھما نہیں ہے۔کسان اس کے لئے جہاں ایک طرف موسمی حالات کو ذمہ دار مانتے ہیں۔وہیں کسان نے اپنی بدحالی کے لئے سرکاروں اور انتظامیہ کو بھی اتنا ہی قصوروار مانتے ہیں۔کسانوں کا کہنا ہے کہ انکی زبوں حالی سب کے سامنے ہے۔پھر بھی موجودہ حکومتوں نے کسانوں کی طرف سے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔خیر۔یہ باتیں اب ماضی کی کہی جائیں گی۔اب ملک کے کسانوں کے اچھے دن آنے والے ہیں۔جس کے لئے مرکزی سرکار نے ایک طرح سے پہل بھی کر دی ہے۔جی ہاں۔کسانوں کے لئے مرکزی سرکار مہربان ہوگئی ہے۔سرکار نے کسانوں کے لئے ایک نئی پردھان منتری فصل بیما یوجنا کو منظوری دیدی ہے۔جس کے تحت اب کسان کے لئے اناج اور تلہن فصلوں کے لئے دو فیصد اور ہارٹی کلچر اور کپاس کے لئے پانچ فیصد تک کا پریمیم رکھا گیا ہے۔یعنی ۔اب کسان۔بے فکر ہوکر فصل اگا سکتے ہیں۔کیوں کہ نقصان کی شکل میں سرکار اس کی بھر پائی کرے گی۔لیکن ۔سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا ۔یہ سب اتنا آسان ہے۔جتنا لگتا ہے؟یا سرکار کا یہ قدم دیر سے اٹھایا گیا قدم ہے؟اور سب سے بڑھ کر ۔یہ کہ کیا اب ملک کے بدحال۔پریشان۔غریب ۔لاچار۔کسان۔خوشحال ہو جائیں گے؟
No comments:
Post a Comment