Urdu in Tamilnadu اردو کے ساتھ سوتیلا برتاؤ؟
big_intro
ملک میں اردو کے ساتھ اکثرو بیشتر ناروا سلوک کی خبریں آتی رہتی ہیں۔کبھی کسی ریاست میں اردو کے پرچے کو دوسری زبان میں لکھنے کا معاملہ سامنے آتاہے۔تو کبھی اردو کا پیپر کسی دوسری زبان میں ہی دینا پڑتا ہے۔کچھ ایسا ہی فیصلہ سنایا ہے۔تمل ناڈوحکومت نے ۔تمل ناڈوحکومت نے اردو مخالف فیصلہ سناتے ہوئے ۔ریاست میں اردو میڈیم کے طلبا کوتمل زبان میں اپنے جوابات لکھنے کا اعلان کیا ہے۔ خاص طورپردسویں جماعت کے اردو میڈیم کے طلباکومجبورا تمل زبان میں امتحان دینا ہوگا۔ ریاست کے محکمہ تعلیم نے یہ فیصلہ سنایاہے۔ اسطرح تمل ناڈو میں دسویں جماعت کے تقریبا10ہزار طلبا آنےوالے دنوں میں تمل میں اپنے امتحانات کے جوابات لکھیں گے۔وانمباڑی اور دیگر شہروں کی اردو تنظیمو ں کے احتجاج کے باوجود محکمہ تعلیم نے اردو مخالف فیصلہ سنایاہے۔ اس معاملے میں اردو تنظیموں نے دوبارہ عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ تمل ناڈو کے ہائی کورٹ نےاردو میڈیم کے مسئلہ کے سلسلے میں فیصلہ لینے کی ذمہ داری محکمہ تعلیم کو سنوپی تھی۔افسوس کی بات یہ ہے کہ اردو کو لیکر حکومتوں کا جو رویہ ہے۔اس پر اپنی بات اٹھانے کے لئے بھی اردو والوں کے پاس کوئی پلیٹ فارم یا فورم نہیں ہے۔سوال یہ اٹھتا ہے کہ ملک کے آئین میں اقلیتوں کو جو حقوق دئے گئے ہیں۔کیا یہ اسکی ان دیکھی نہیں ہے؟سوال یہ بھی اٹھتا ہے کہ آخر رائٹ ٹو ایجوکیشن کہا گیا؟تمل ناڈو حکومت کا یہ فیصلہ ۔اردو کے لئے کتنا منفی ہے؟ایک طرف سرکاریں ملک میں اردو کو بڑھاوا دینے کی باتیں کرتیں ہے۔تو دوسری طرف اردو کے ساتھ سوتیلا برتاؤ۔آخر۔اردو کے ساتھ یہ دوہرا معیار کیوں اپنایا جاتا ہے؟
Note
You can watch a debate on this issue.Please click on this link
https://www.youtube.com/watch?v=OKScjAk6OwI
No comments:
Post a Comment