بان کی مون نے اسرائیل کو آئینہ دکھایا ہے؟
Ban Ki-moon calls Israeli settlement expansion an 'affront'
بان کی مون کم مگرناپ تول کربولتے ہیں۔بان کی مون نے فلسطینیوں کی مایوسی کوزبان دی۔ تواسرائیلی وزیراعظم بپھرگئے۔نتن یاہو۔بان کی مون کے بیان پراتنے برہم ہوئے کہ انھوں نے بان کی مون پر دہشت گردو ں کی حوصلہ افزائی کرنے کاسنگین بہتان لگادیا۔جبکہ بان کی مو ن نے بس اتنا ہی کہا تھا کہ مایوسی کےشکارافراد کی طبعیت میں مزاحمت کا درآنا فطری ہے۔بس کیا تھا بنیامن نتن یاہو کے تن بدن میں آگ لگ گئی۔انھیں لگا کہ بان کی مون فلسطینیوں کی حمایت کررہے ہیں۔نتن یاہو نے کہا کہ دہشت گردی کوحق بجانب نہیں قراردیا جاسکتا۔انھوں نے فلسطینیوں کو قاتل قراردیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی ایک مملکت کا قیام نہیں بلکہ ایک مملکت کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔اسرائیل جو اقوام متحدہ کی قرارداد کی منظوری کے بعد وجود میں آیا ہے ۔وہ اسی عالمی ادارے کے سکریٹری جنرل پردہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کرنے کا الزام لگا رہا ہے۔اسرائیل جو فلسطینیوں کی زمین کوبےدریغ غصب کررہا ہے وہ حق بات کیسے سن سکتا ہے۔فلسطینیوں کوبےگھر بے در اور بے سروسامانی کی حالت میں لانے کا ذمہ داراسرائیل ۔سازش۔معاندانہ رویے اورحق گوئی کو کچل کراپنی بات منوانے کے درپے ہے اورعالمی ادارے کوبھی آنکھیں دکھا رہا ہے۔اسرائیل کی پشت پناہی کرنے والے ملکوں کے لئے ہوش کے ناخون لینے کا مقام ہے۔
No comments:
Post a Comment