Friday 11 March 2016

شری شری روی شنکر کا ورلڈ کلچر فیسٹول

Mega Show

      کافی تو تو میں میں  اور تذبذب کے بعد  آر ٹ آف لیونگ    کلچر پروگرام شروع ہوا۔  وزیر اعظم نریندر مودی نے  اس عالمی کلچر فیسٹول کا افتتاح کیا ۔ اس میگا شو میں   ایک سو پچپن ممالک کے ڈیلی گیٹس      شامل ہونگے اور دنیا بھر کے چھتیس ہزار فنکار اپنے فن کا جادو جگائیں گے ۔ شری شری روی شنکر کی قیادت میں  آرٹ آف لیونگ عالمی کلچر فیسٹول کا آغاز ہوگیا۔ فیسٹول کی شروعات کافی تام جھام  کے ساتھ ہوئی اس سہ روزہ میگا ایونٹ میں ایک سو پچپن ممالک کے پینتیس لاکھ   لوگ  شامل ہو  نگےن ہیں وزیر اعظم نریندر مودی  اس فیسٹول میں بہ نفس نفیس  شامل ہوئے۔  اور کلچر فیسٹول کا افتتاح کیا۔ اس پروگرام  میں ملک و بیرون ملک کی کئی ہستیاں  شامل ہونگیں  اور فن و ثقافت کا بہترین مظاہرہ کیا جائگا ۔ اس لئےاس پروگرام  کے لیے سیکورٹی کے سخت  انتظامات کیے گئے ہیں ۔  در اصل آرٹ آ  ف لیونگ فاؤنڈیشن کے ذریعہ فوری   پچیس لاکھ جرمانہ ادا کرنے اور بقیہ رقم ب تین ماہ کے اندر دینے  کی بات پر   یہ معاملہ ختم ہوا تاہم  این جی ٹی کے فیصلے پر سوال اب بھی اٹھا ئےجا رہے ہیں ۔ اگر  اس  پروگرام کے  پس منظر پر  میں جائیں تو ۔ پہلے  تو   جمنا کنارے  ہونے والے اس میگا شو   کو ماحولیات کے لیے خطرہ  بتایا گیا  اور این جی ٹی نے معاوضہ کے طور پر پانچ کروڑ روپئے کا جرمانہ لگا دیا ۔ یہی نہیں کہا کہ جرمانہ نہیں تو شو نہیں۔این جی ڈی کی وارننگ پر شری شری روی شنکر  برہم ہوگئے اور کہا کہ جیل جائیں گے  مگر جرمانہ نہیں دینگے ۔ جب عدالت سے بھی راحت نہیں ملی تو   اے او ایل نے جرمانہ کی رقم قسطوں میں دینے کی بات کی اور بات بن گئی۔یہ ورلڈ کلچر فیسٹول آرٹ آف لیونگ کے پینتیس سال مکمل ہونے پرمنعقد کیا گیا ہے۔پروگرام کی سیکورٹی کے لئے آٹھ ہزار سے زائد اہلکار تعینات ہیں۔جن میں فوجی دستے اور نیم فوجی دستے،انکے علاوہ این ایس جی کمانڈو شامل ہیں۔اتنی بڑی تعداد میں موجود پولیس اور سیکورٹی عملے پر بھی اپوزیشن اور سیاسی و سماجی تنظیموں نے سوال اٹھائے۔کہ شری شری نے  فوج اور پولیس کا غلط استعمال کیا  ہے۔تو وہیں شروع شروع میں جمنا کنارے بسے کسانوں نے  بھی پروگرام  پر ناراضگی ظاہر کی۔یعنی اس میگا شو پر کئی طرح کے سوال اٹھے۔لیکن یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ماحولیات کے لئے اس طرح کے پروگرام نقصاندہ ہیں، یہ بحث اپنی جگہ ہے۔لیکن اس طرح کے پروگراموں سے ملک سے جو پیغام جا رہا ہے۔اس کے کتنے فوائد اور دور رس نتائج ہوں گے۔اس پر بھی غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے؟

No comments:

Post a Comment