رنگوں کے تہوار ہولی کی دھوم
The massage of Holi
ملک بھر میں رنگوں کا تہوار ہولی منایا جارہا ہے۔گھروں اور گلی کوچوں سے لیکر سڑکوں تک ہر جگہ گلال اور ابیر کی ہی مہک ہے۔ہر چہرے پر پیار اور محبت کا رنگ نظر آ رہا ہے۔ہر سمت آپسی بھائی چارے ۔ پیار محبت کا منظر ہے۔یعنی ملک بھر میں رنگوں کے تہوار ہولی کی دھوم ہے۔لوگ ہولی کے رنگوں میں شرابور ہیں۔ابیر گلال کے ساتھ ساتھ لٹھ مار، کرتا پھاڑ اور کیچڑ کی ہولی کے منظر بھی اس تہوار کی خاصیت ہیں۔لوگ ایک دوسرے کو صرف رنگ لگانے پر ہی اکتفا کئے ہو ئے ہوں ۔ایسا بھی نہیں۔اس تہوار میں ہڑبونگ مچانے کی روایت ہے۔اسی لئے کہا جاتا ہے کہ برا نہ مانو ہولی ہے۔یا ہولی ہے بھائی ہولی ہے۔خیر۔ہولی منانے کا طریقہ۔ڈھنگ ۔خواہ کچھ بھی رہا ہو۔لیکن ہر ڈنگ۔ہر طریقے میں ایک دوسرے کے تیئں پیار و محبت اور اپنے پن کا احساس نمایاں طور جھلکتا ہے۔دلوں میں کدورت کی سیاہی، ہولی کے رنگوں سے خوشرنگ ہو کر، محبت۔دوستی۔بھائی چارے کا جذبہ بن جاتی ہے۔تو دوسری جانب ملک بھر میں جوگیرا سرارا راراراکی گونج ہے۔ایک عام آدمی سے لیکر بالی ووڈ اداکاروں اور سیاستدانوں تک ہولی کا خمار ہے۔ہولی کے ان رنگوں کے بیچ یہ بھی محسوس کیا جا رہا ہے کہ ملک کے موجودہ حالات میں جہاں دادری اور لاتیہار جیسے شرمناک واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ایسے میں ہولی جیسے بھائی چارے اور اتحاد کا پیغام دینے والے تیوہار کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔
No comments:
Post a Comment